🚫 - "قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا"

 🚫 - "قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا"

👈 سيدنا أبو هريرة رضي الله عنه سے روایت ہے، رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:

 ❐ ’’مَطْلُ الغنيِّ ظلمٌ ، فإذا أُتْبِعَ أحدُكم على مَلِيءٍ فَلْيَتْبَعْ.‘‘

"مال دار آدمی کا ٹال مٹول کرنا ظلم ہے۔ اور جب تم میں سے کسی کو (قرض کی وصولی کے لیے) کسی مال دار کے سپرد کیا جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ اس کے پیچھے لگ جائے۔ (اسی سے اپنا قرض طلب کرے)"


📕 - |[ متفق عليه : ❪٢٢٨٧-١٥٦٤❫ ]|


✍ تشریح : ’’بہت سے لوگ ایسے ہیں کہ جب ان سے قیمت یا اجرت کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ کل لے لینا، پرسوں لے لینا۔ جب کہ ان کی الماری میں پیسہ موجود ہوتا ہے۔ لیکن شیطان ایسے لوگوں سے کھیلتا ہے۔ اور جب زیادہ دن گزر جاتے ہیں تو یہ ٹال مٹول کرنے والا شخص اس قیمت اور حق میں سے کچھ کم کر لیتا ہے یا پھر سرے سے دیتا ہی نہیں اور وہ یہ سمجھتا ہے کہ زیادہ دن گزر جانے کی وجہ سے اسے کم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یا یہ کہ یہ قیمت یا حق اس سے ساقط ہوگئی ہے۔ یعنی اس کا ادا کرنا اب ضروری نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ حق پورا کا پورا اس کے ذمہ باقی ہے چاہے وہ آج دے یا دس دن یا دس سال کے بعد ادا کرے۔‘‘


📕 - |[ شیخ محمد بن صالح العثيمين رحمه الله تعالیٰ || شرح رياض الصالحين : ٣٠٤/٦ ]|

#منتخب_احادیث #قرض #شرح_الحدیث




#buttons=(Okay) #days=(20)

اس سائیٹ کی ہر پوسٹ کو آپ باآسانی شئیئر کر سکتے ہیں۔ Check Now
Accept !