*شادی کے بعد پہلے دو سال شوہر اور بیوی کے لیئے بہت مشکل ترین سال ہوتے ہیں..
. جن میں ان کو بہت مشکلوں سے نمٹنا پڑتا ہے.*
یہاں تک کہ اکثر ان کا دل کرتا ہے کہ خود خوشی کرکے مر جائیں..
یہ ہر گھر کی کہانی ہے.
کوئی خوش قسمت ہی ہوتے ہیں جو ایسی مشکلوں سے بچ جاتے ہیں.
بہت سی لڑکیاں شادی کے کچھ مہینے بعد ہی طلاق کی مستحق بن کر گھر بیٹھ جاتی ہیں.
وجہ صرف یہ کے شادی کے بعد ازواجی زندگی کیسے گزارنی ہے. کوئی اس کو ٹھیک طرح سے گائڈ نہیں کرتا.
عورت ساس کے روپ میں ہو. یا بہو کے روپ میں. وہ ہوتی نادان ہی ہے.
اور اس کو جب تک کوئی سمجھائے نہ. تب تک رشتوں میں لڑائی جھگڑے چلتے رہتے ہیں.
میں اکثر عورتوں کو کہتا رہتا ہوں کہ سسرال میں رہنا ہے تو بہو یا کام والی ماسی نہیں.
بلکہ ہمدرد بن کے رہو.
صرف وہ ہی کامیاب ہوتی ہے جو سسرال میں ہمدرد بن کے رہتی ہے.
ہمدرد کا مطلب سسرال کے افراد کے غم کو سمجھ کر ان کی غمخواری کرنا.
ان کی خوشیوں کو دگنا کرنا.
اور ان کو جس چیز سے تکلیف ہو. ان چیزوں سے دوری کرنا.
جو مائیں میری پوسٹ پڑھ رہی ہیں ان کو بھی کہوں گا.
کہ وہ بہو کی ہمدرد بن کے رہیں.
بہو کا درد سمجھیں. بہو کی خاموشی سمجھیں. بہو کی چاہت سمجھیں.
اور آپس میں میانہ راوی اختیار کریں.
لوگ کہتے ہیں کہ عورت کا لباس حیا ہے..
مگر رجب کہتا ہے کہ عورت کا لباس حُسن و سلوک اور گفتگو ہے.
کیوں کہ عورت اپنی گفتگو سے پہچانی جاتی ہے کہ وہ کتنی شرم و حیا والی ہے..
اس لیئے سسرال میں اچھی گفتگو کا مظاہرہ کریں.
کیوں کہ لفظ وہ ایندھن ہیں جس کی آگ کئی سال تک چلتی رہتی ہے..
چاہے وہ لفظ طلاق ہی کیوں نہ ہو.
نند سے جلنے سے بہتر ہے کہ ساس کو اپنی ماں بنا لیں. اور وہ بھی آپ کو اپنی بیٹی سمجھے.
اب بہت سی طلاق شدہ یا پھر سسرال سے تنگ عورتیں میری پوسٹ پر آکر کہیں گی کہ ریل لائف اس سے الگ ہے..
مگر میری بہنوں الگ تو بس آپ کی سوچ میں ہے.
آپ جب تک سسرال کے خلاف برا سوچیں گی. وہ آپ کو برا ہی نظر آئیں گے.
جب اچھا سوچیں گی تو اچھا نظر آئیں گے.
اور یہی بات سسرال والوں کی ہوتی ہے کہ وہ بہو کو. آتے ہی برا سمجھ لیتے ہیں.
اور پھر لوگوں سے کہتے پھرتے ہیں کہ ہماری بہو اچھی نہیں ہے.
مرد حضرات کے لیئے ایک بات کرتا جاؤں کہ جب بھی بیوی اور ماں کا جھگڑا ہو تو آپ اس وقت خاموش رہو کسی کی سائڈ نہ لو.
کیوں کہ یہ جھگڑا وقتی ہوتا ہے.
اور آپ دونو کو الگ الگ جگہ پر اکیلے میں سمجھاؤ. تا کہ بیوی کو یہ نہ لگے کہ ماں کی سائڈ لے رہا ہے..
اور ماں کو یہ نہ لگے کہ بیوی کی سائڈ لے رہا ہے.
اللہ طلاق یافتہ عورتوں کی کسی اچھی جگہ شادی کرکے ان کی جھولی خوشیوں سے بھر دے. اور اس دفعہ ان کے نصیب پر کوئی آنچ نہ آئے.
اور ان کو سسرال میں عزت عطا کرے.. آمین.